ایسا نہیں تھا کہ میں نے کوشش نہیں کی...
ایسا نہیں تھا کہ میری محبت میری محبت میں کمی تھی...
میں نے دعا بھی مانگی اور بھیک بھی...
میں نے سجدے بھی کیے اور پرھیز بھی...
آنسو بھی بھائے ہاتھ بھی جوڑے...
دوست بھی بدلے... سوچ بھی...
اور سب سے بڑھہ کر
اس کی خاطر.... خود کو ہی بدل ڈالا
میں نے معافی بھی مانگی منت بھی کی...
میں نے اسے وہ وعدے بھی یاد دلائے جو اس نے کیے تھے...
مگر
جس کو جانا ہوتا ہے وہ جاتا ہے
لفظوں کی لاج کہاں رکھتا ہے...
یہ منت...
یہ سماجت...
یہ دعائیں یہ بھیک...
سب بیکار جاتی ہیں
میں نے تو محبت بھی اتنی خاموشی سے کی تھی
کہ میری خاموشی نے شور مچا دیا تھا...
آج اس مقام پر ہوں...
نہ اس کی طلب ہے اور نہ جینے کی تمنا...
مجھے آج بھی یاد ہے وہ ایک جملہ جو جدائی کی وجہ ہے...
"آج کے دؤر میں ایسی محبت کون کرتا ہے...)
#🙂💔↩
Sunday, January 20, 2019
Muhabbt
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment